نئی دہلی :22 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) سی بی آئی نے وقف بورڈ کالج میں تقرریوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تفتیش کے سلسلے میں انادرمک کے ایم پی انور راجہ کا احاطہ سمیت تمل ناڈو میں چار مقامات پر تلاشی لی ۔حکام نے جمعہ کو بتایا کہ چھاپہ ماری جمعرات کو شروع ہوئی اور جمعہ کی دوپہر تک جاری رہی۔ایجنسی نے مدراس ہائی کورٹ کی ’مدورے پنچ ‘کے حکم پر انور راجہ کیخلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ انورراجہ پر’ مدورے‘ کے ایم ایس ایس وقف بورڈ کالج میں درس و تدریس اور دیگر متعلقہ جات ملازمین کی تقرری میں مبینہ بے ضابطگی اختیار کرنے کا الزام ہے۔ جنوری میں جسٹس پی ویل موروگن نے سی بی آئی کی ایک درخواست پر چھ ماہ کے اندر ایک رپورٹ دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ تمل ناڈو کے وزیر نیلوفر کفیل اور انور راجہ بے ضابطگیوں میں راست طور پر ملوث تھے۔ یہ عرضی سردار باشا نے داخل کی تھی جس پر عدالت نے حکم جاری کیا تھا ۔عرضی میں یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ یو جی سی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور کالج کے انچارج جنرل سکریٹری جمال محی الدین کی جانب سے خطیر رقم لے کر 30 سے زائد تقرریاں کی گئیں۔ محی الدین حکمران انادرمک کے مقامی رہنما بھی ہیں۔ درخواست گزار کا یہ بھی الزام ہے کہ محی الدین نے مبینہ طور پر راجہ کے لیے کام کیا اور ہر تقرری کے لئے 30 سے 35 لاکھ رقم اینٹھ لیے ہیں ۔